راوا ڈیسک
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
دنیا بھر کے مضبوط اور سمجھ دار ادارے بینک کے مقروض ہونے کے بجائے اپنے ادارے کے شئیرز اسٹاک مارکیٹس میں فروخت کے لیے پیش کردیتے ہیں۔ ہر گزرتے دن ان شئیرز کی قیمت میں کمی بیشی رونما ہوتی ہے جس کا اثر برائے راست عام خریدار کو بھی ہوتا ہے۔
تحریر:محمد حامد
اسٹاک مارکیٹ ایک ایسی مارکیٹ ہے کہ جہاں کاروباری ادارے اپنے حصص (شیئرز) عام افراد کو فروخت کے لیے پیش کرتے ہیں
اور ہر گزرتے دن ان حصص کی قیمت میں اضافہ یا پھر کمی واقع ہوتی ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کا بنیادی کام کاروباری اداروں اور خریداروں کو ایک مرکز پر جمع کرنا ہے جہاں خریداروں اور فروخت کنندگان کے
درمیان اقتصادی لین دین ممکن ہوتا ہے تاہم حصص کا حقیقی وجود نہیں ہوتا مگر اس کے باوجود خرید و فروخت کا عمل جاری رہتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کاروباری ادارے اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے اپنے حصص فروخت کے لیے کیوں پیش کرتے ہیں ؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ بڑے کاروباری ادارے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے بینک کے مقروض ہونا پسند نہیں کرتے
بلکہ اپنے حصص اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کردیتے ہیں ۔
ہر گزرتا دن کاروباری ادارے کی ترقی یا تنزلی کا سبب بنتا ہے جس کا اثر تمام شئیر ہولڈز پر بھی پڑتا ہے۔
دنیا بھر کے مضبوط اور سمجھ دار کاروباری ادارے اسی طرز پر کام کرتے ہیں اور اپنے کاروبار پر خرچ ہونے والی رقم کا اکثر
یا بیشتر حصہ اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کردیتے ہیں اور یوں شئیرز خریدنے والے کمپنی کے نفع نقصان میں شامل ہوجاتے ہیں۔
اسٹاک مارکیٹس میں نفع کی دو اقسام ہیں۔
پہلی قسم کا تعلق اسٹاک مارکیٹس میں شئیرز کی بڑھتی قیمت سے ہے جبکہ نفع کی دوسری قسم کا تعلق کاروباری ادارے کی
جانب سے ملنے والے فنڈ سے ہے۔
کمپنی کی جانب سے ملنے والا یہ فنڈ ہر چھٹے مہینے یا پھر ہر برس کے اختتام پر شراکت داروں کے درمیان تقسیم کیا جاتا ہے جس کی دو صورتیں ہیں۔
پہلی صورت رقم کی برائے راست منتقلی ہے جبکہ دوسری صورت میں شراکت دار کو مزید شئیرز دے دیئے جاتے ہیں
جسے اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کر کے منافع حاصل کیا جاتا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں شئیرز کی قدر و قیمت کا تعین کاروباری ادارے کی وسعت، شہرت اور استحکام کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
اگر اسٹاک مارکیٹ میں کسی ادارے کے شئیرز کی خریداری میں اضافہ ہوجائے تو شیئرز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے
اور اگر کسی ادارے کے شئیرز زیادہ تعداد میں فروخت ہونا شروع ہوجائیں تو شئیرز کی قیمت میں بھی کمی واقع ہوجاتی ہے۔
تاہم کسی ملک کے اقتصادی حالات بھی شیئرز کی قمیتوں میں کمی بیشی کا سبب بن سکتے ہیں۔
پاکستان کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ پاکستان اسٹاک ایکس چینج ہے جس کا قیام 11 جنوری 2016 کو کیا گیا تھا ۔
اس ایکس چینج کا صدر دفتر آئی آئی چندریگر روڈ ، کراچی میں ہے۔
یہ پاکستان کی واحد اسٹاک ایکس چینج ہے کہ جہاں اسلام آباد ، لاہور اور کراچی کی مارکیٹوں کے درمیان بیک وقت کاروبار ہوتا ہے۔
بلوم برگ نامی ادارے کی رپورٹ 2009 کے مطابق کراچی اسٹاک ایکس چنیج کا شمار دنیا کی تیسری بڑی مارکیٹس میں ہوتا تھا
تاہم اب اس مارکیٹ کا شمار دنیا کی دس بڑی مارکیٹس میں ہوتا ہے ۔
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
راوا – پاکستانی خبریں | بین الاقوامی
روایت ہے پاکستان رواداری ہے پاکستان
راوا ہے ملک کی پہچان
باخبر باشعور پاکستان کے لیے راوا کے ساتھ رہیے
India says troops had 'minor face-off' with China in Sikkim border area rava.pk/ur/2021/01/25/india-sa… #India #China… twitter.com/i/web/status/13536…
Meet the world's 'dirtiest' man who hasn't showered in 65 years rava.pk/ur/2021/01/25/meet-the… #AmouHaji #Iran… twitter.com/i/web/status/13536…
Chaudhry The Martyr – Trailer of biopic on slain Karachi cop released rava.pk/ur/2021/01/25/feature-… #AslamChaudhry… twitter.com/i/web/status/13536…
Father daughter duo; Tara Mahmood is daughter of Federal Minister of Education Shafqat Mahmood.… twitter.com/i/web/status/13536…
Varun Dhawan ties knot with Natasha Dalal rava.pk/ur/2021/01/25/varun-dh… #Varunkishaadi #varunkishadi #varunwedsnatasha… twitter.com/i/web/status/13535…
Your email address will not be published. Required fields are marked *