tiktok 808x454

سپریم کورٹ میں ٹک ٹاک پر پابندی کی درخواست دائر

44 views

اسلام آباد سپریم کورٹ میں ایک بار پھرشارٹ ویڈیو ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر پابندی کی درخواست دائر کردی گئی۔

غانیہ نورین

مقبول ترین شارٹ ویڈیو ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے جہاں دنیا بھر میں چھپے ہنرمند اور باصلاحیت افراد کو متعارف کروایا وہیں کئی غیر اخلاقی مواد اور نامناسب کانٹینٹ کو بھی بھراوا دیا جس کے خلاف پاکستان سمیت دیگر ممالک میں بھی آوازیں اٹھائی گئیں اور پابندی کے مطالبات کیے گئے جبکہ منفرد اور دلچسپ ویڈیو بنانے کے خاطر کئی نوجوان جانیں بھی ضائع ہوتی رہتی ہیں ۔

ملک میں فحاش مواد نشر کرنے اور نوجوانوں کی جانیں ضائع ہونے کے باعث ٹک ٹاک انتظامیہ نے پابندیوں کا بھی سامنا کیا تاہم کمپنی کی جانب سے صاف مواد کی فراہمی کی یقیین دہانی اور نئے پرائیویسی موڈ میں تبدیلی کے بعد ایپلیکیشن کی سروس کو دوبارہ بحال کیا جاچکا ہے لیکن ٹک ٹاک پر ایک بار پھر پابندی کا مطالبہ سامنا آگیا ہے۔

حال ہی میں اسلام آباد کا ایک رہائشی شارٹ ویڈیو ایپلیکیشن پر پابندی کی درخواست لیتے ہوئے سپریم کورٹ جا پہنچا ہے جہاں اس نے اپنی درخواست میں وفاق پی ٹی اے ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی لگا کر نئی پالیسی تشکیل دی جائے اور حکومت کو غیر اخلاقی مواد روکنے کیلئے ریگولیٹری میکانزم بنانے کا حکم دیا جائے۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاکرز کیلئے خوشخبری،پاکستان میں ٹک ٹاک بحال

متن میں شامل ہے کہ آئین کا آرٹیکل 31ملک میں اسلامی طرز زندگی کی ضمانت دیتا ہے۔ ٹک ٹاک سے نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہورہی ہے۔

ٹک ٹاک کے ذریعے غیر اخلاقی اور فحش مواد پھیلایا جارہا ہے۔ امریکہ، بھارت اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ممالک میں ٹک ٹاک پر عارضی پابندی ہے۔

درخواستگزار کا کہنا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔ ٹک ٹاک کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں۔

اپیل کنندہ نے مؤقف اپنایا ہے کہ پاکستان میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں کی جاسکتی۔ ٹک ٹاک کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کے قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاکرز کو خوشخبری سنادی

Source: HumNews
Content:Ghania Naureen

مصنف کے بارے میں

راوا ڈیسک

راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Your email address will not be published. Required fields are marked *