راوا ڈیسک
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
تعلیم کا بنیادی مقصد خودی کی تلاش کرکے اسے نکھارنا ہے ملک و قوم اور دنیا کا مستقبل نئی نسل کی تخلیقی و ذہنی نشوو نما کے رہین منت ہے اس لیے ہر بچے کو اس کے مطابق ڈیل کریں مگر کیسے؟
طلبہ کے پوشیدہ جو ہر کو دریافت کرنا اور ان کو نکھار کر ملکی و قومی تعمیر کے لئے بامعنی بنانا والدین کے ساتھ ساتھ اساتذہ کا بھی بہت اہم کرادر ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آپ کو ہمیشہ اپنے بچوں اور ان کی قدرتی صلاحیتوں کی حمایت کرنی چاہیے۔ اور اگر آپ ان کی پرورش کریں گے تو بڑی چیزیں رونما ہوں گی۔
یہی وجہ ہے کہ ننھے بچے نے اپنی سوچوں سے جڑی ڈرائنگ کو ترتیب دینا شروع کیا تو دیکھنے والے حیران ہوگئے۔
والدین اگر چاہیں تو اپنے بچے کی چھپی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے اسے دنیا کے لیے مثال بناسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ 9 سالہ جووہیل کے والدین نے بھی یہی سوچا جب انہوں نے اپنے بیٹے کو ڈرائنگ جاری رکھنے کی ترغیب دی، حالانکہ وہ کلاس کے دوران ڈوڈلنگ کی وجہ سے مشکل میں پڑ گیا تھا جی ہاں جو وہیل اپنے اسکول میں کلاس کے دوران بھی اپنی سوچوں میں بننے والی خبوصورت اور دلچسپ تصاویرکو صفحے پر بنا دیا کرتا تھا جس کی وجہ سے کئی بار اس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن یہاں اس کے والدین نے اپنی ذمہ دارری نبھاتے ہوئے اپنے بچے کو اسکول کے بعد کی آرٹ کلاس میں بھیجا اور اس کی فنکارانہ صلاحیتوں کو نکھارا اور اس کے آس پاس کے لوگوں نے بھی تیزی سے اس کے اس فن کو دیکھا۔
لیکن یہ کیا اس بچے کے اس فن کو انگلینڈ کے شہر شریوزبری میں ‘نمبر 4’ ریسٹورانٹ نے اس فن کو پہچانا اور اس بچے کو کھانے کے کمرے کو سجانے کے لیے مدعو کیا گیا ۔
اب، جو کو The Doodle Boy کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کی اپنی ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کے صفحات بھی ہیں جو اس کے لاجواب فن کو دکھاتے ہیں جی ہاں ایک چھوٹے سے بچے کا فن دنیا بھر میں مشہور ہے جبکہ جو ڈرائنگ دیکھنے میں عام اور معمولی معلوم ہوتی تھی اب ایک مشہور ریسٹورانٹ کی دیوراں کی زینت بنی ہوئی ہے۔
جو کے والد گریگ اپنے بیٹے کی فنی صلاحیتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بیٹے کو ‘ہمیشہ’ سے ڈرائنگ پسند تھی اور “4 سال کی عمر میں پرائمری اسکول میں گفٹڈ رجسٹر میں شامل کیا گیا تھا۔”
جو کے والدین نے اسے اسکول کے بعد کی ڈرائنگ کلاس میں بھیجا۔ ان کے استاد نے ان کے فن کو پسند کیا اور اسے انسٹاگرام پر شیئر کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے مشہور ہونے لگیں
اور پھر 9 سالہ بچے کی ڈرائنگ کو ‘نمبر 4’ ریسٹورانٹ کے عملے نے فوری طورپر دیکھ کرر پسند کیا اور اس بچے سے رابطہ کیا۔
گریگ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جو کو ریسٹورانٹ میں کھانے کے کمرے کی دیواروں پر اپنی ڈرائنگ مکمل کرنے میں جو کو تقریباً 12 گھنٹے لگے۔
جو کے والدین نے اپنے بچے کی چھپی صلاحیتوں کو پہچانا اور اسے آگے بڑھیا جبکہ کچھ والدین اس رویے کو روکتے ہیں۔ تاہم، کچھ والدین ایسے ہنر کو پہچاننا جانتے ہیں اور اس لیے وہ انھیں وہ کرنے ؤ دیتے ہیں جس کی انھیں ضرورت ہوتی ہے اور انھیں کرنا اچھا لگتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بہت سے فنکار اس تخلیقی آزادی کو پسند کرتے ہیں جو جو کو دی گئی ہے۔
جو کے والدین کا کہنا ہے کہ جو کو ڈوڈلنگ پسند ہے اور ہمیں ہر اس چیز پر بہت فخر ہے جو وہ حاصل کر رہا ہے، یہ حقیقت کہ ایک مکمل طور پر آزاد کاروبار رکھنے والے ریسٹورانٹ نے ہمارے 9 سالہ بیٹے کو اس پیشہ ورانہ کام کے لیے چنا ہے یہ ہمارے لیے ناقابل یقین ہے جبکہ ہم جانتے ہیں جو ایک پیشہ ور فنکار بننے کے راستے پر ہے۔
آپ کے بچوں میں جو بھی صلاحیتیں، عزائم، اہداف، خواب اور خواہشات ککا احترام کرنا اور اسے قبول کرنا بے شک اتنا آسان نہیں لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ اس طرح بچوں کی چھپی صلاحیتیں اجاگر کرکے آنے والے وقت لیے دنیا کو بہترین فنکار بھی مل سکتے ہیں تو آپ بھی اپنے بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ایسی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی جانچیں اور انھیں سپورٹ کرکے نکھاریں ۔
source: social media
content: sabheen ammad
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
راوا – پاکستانی خبریں | بین الاقوامی
روایت ہے پاکستان رواداری ہے پاکستان
راوا ہے ملک کی پہچان
باخبر باشعور پاکستان کے لیے راوا کے ساتھ رہیے
Error: Could not authenticate you.
Your email address will not be published. Required fields are marked *