راوا ڈیسک
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
انگلینڈ کے خلاف سات ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی سیریز میں جو کچھ ہوا وہ شکر ہے کہ صرف 3-4کی شکست پہ ختم ہوا ۔ورنہ کم ازکم دو میچز پاکستان نے ایسے گھسیٹے ہیں کہ ان کا نتیجہ بھی انگلینڈ کےحق میں جاسکتا تھا اور دوسرےمیچ میں پاکستان کی دس وکٹوں سے فتح بھی آخری اوور تک آنے کے باعث اتنی زیادہ پرسکون نہیں تھی جتنا بعد میں لگی۔
اس سیریز پر تبصرہ بس اتنا ہی کیا جاسکتا ہے کہ دونوں ٹیموں میں کلاس اور مجموعی مضبوطی کا فرق نہایت واضح تھا۔ انگلینڈ نے جوز بٹلر اور بین اسٹوکس کی غیر موجودگی میں بھی ایسے کھلاڑیوں کو روٹیٹ کر کر کے کھلایا جن کے ہم پلہ کرکٹرز اسکواڈ میں تو کیا شاید اس وقت پاکستانی کرکٹ سسٹم میں بھی موجود نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:
پاکستانی مڈل آرڈر پر سابق کھلاڑیوں، شائقین اور میڈیا نے جو تنقید کی، اس پر کپتان، سینئر کھلاڑیوں ، ہیڈ کوچ ، چیف سلیکٹر اور چیئرمین نے جارحانہ اور بلاجواز جوابی کارروائی کی حکمت عملی اپنائی جو دنیا کی نظر سے چھپی نہ رہ سکی۔ انگلش کمنٹیٹرز تک نے آخری میچ میں یہ کہا کہ خامیوں کی نشاندہی پر ہیڈ کوچ کا میڈیا پر برہم ہوجانا اور ان کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں ہے۔ ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا مضحکہ خیز بیان کہ یہی لڑکے ہیں یہی کھیلیں گے۔
مزید پڑھیں:
پوری سیریز کے دوران دنیائے کرکٹ میں طنز کا نشانہ بنتا رہا۔ اسی بیان کی روشنی میں جو ثقلین کو ان کی اپنی نظر میں مستقبل کی کسی کامیابی تک لے جارہا ہے ، اس سیریز پر یا نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے خلاف سہ فریقی سیریز پر کسی تبصرے کی گنجائش باقی بچتی نہیں ہے، رہ بس یہ گیا ہے کہ ایسی چند حالیہ کامیابیوں پر ہم بورڈ کے ارکان اور سینئر کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کردیں جن کی طرف شاید ان کا اپنا دھیان بھی نہیں گیا۔
مزید پڑھیں:
سب سے پہلی مبارکباد بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کو جاتی ہے کہ ان کی بے جا حمایت نے آج کپتان بابر اعظم کو اتنا ہٹ دھرم بنادیا ہے کہ وہ کسی کی سننے کو تیار نہیں۔ یہی بابر اعظم گزشہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سینئر کھلاڑیوں شعیب ملک اور عماد وسیم کی مدد سے سیمی فائنل تک پہنچا لیکن آج وہ اپنے سے سینئر کسی بندے کو ٹیم میں رکھنے کا روادار نہیں اور اطلاعات کے مطابق شعیب ملک اور حارث سہیل کے ذریعے مڈل آرڈر مضبوط کرنے کے مشوروں کو ٹھکرا رہا ہے۔
Pakistan captain Babar Azam stated that dropping Dawid Malan and Harry Brookes were huge moments in the match #PAKvENG https://t.co/ns9qS039Ao
— CricWick (@CricWick) October 2, 2022
رمیز راجہ نے ہی چیف سلیکٹر اور کوچز کو بھی میڈیا پر بھاری آنے کی پالیسی عائد کردی ہے تاکہ ان کے خیال میں مسائل دب جائیں اور سب اچھا اچھا نظر آئے۔ رمیز صاحب کو ابھی سے پاکستان جونئیر لیگ اور پاکستان ویمنز لیگ کے انعقاد کی بھی مبارکباددے دینی چاہئے جن کے چکروں میں لگ کے انہوں نے پاکستان کپ ، قومی ٹی ٹوئنٹی اور قائد اعظم ٹرافی جیسے ڈومیسٹک مقابلوں کا وہ حال کیا ہے کہ کوئی ان کو پوچھ نہیں رہااور نہ ہی ان کی پرفارمنسز پر کسی کا دھیان ہے۔ کمرشل کرکٹ کے لئے گراس روٹ کرکٹ تباہ کرنے پر خصوصی مبارکباد۔
Any Positive Sign of the Series for Team Pakistan??????#PakvsEng2022
— Arslan Jutt (@ArslanJutt43) October 2, 2022
دوسری مبارکباد چیف سلیکٹر محمد وسیم کے لئے ہے جن کے لیپ ٹاپ میں اب صرف رمیز راجہ کی ویڈیوآتی ہے جس کو سن کے وہ اسکواڈ کا اعلان کردیتے ہیں۔ بلوچستان اور کراچی کے کھلاڑیوں کو خاص طور پر نظر انداز کرنے کی پالیسی پر اب مکمل عمل در آمد کے بعدوسیم اب مٹھائی کھلا ہی ڈالیں۔
فواد عالم کی ڈانوا ڈول کاکارکردگی کے بعد اب وسیم کو موقع مل گیا ہے کہ اس سیزن میں کراچی کا کوئی کھلاڑی کسی فارمیٹ کی قومی ٹیم میں شامل نہ ہو۔ ہاں اس دوران اعظم خان اپنے ابا یا تایا کی پرچی لگوالیں تو بات دوسری ہے ورنہ قومی ٹی ٹوئنٹی کے بہترین بیٹر، بہترین بولر، بہترین وکٹ کیپر اور ونر ٹیم کے کسی بھی کھلاڑی پر غور نہ کرنا وسیم کی ایسی شاندار کامیابی ہے کہ جس کی مثال نہیں ملتی۔
تیسری مبارکباد کپتان بابر اعظم کے لئے ہے جنہوں نے سب کی ایک کان سے سن کے دوسرے سے نکالنے کا شاندار انتظام کیا ہوا ہے۔ خود کو تاحیات کپتان سمجھ کے وہ نہ صرف سینئرز کا ٹیم سے صفایا کررہے ہیں بلکہ خود بھی کچھ نہ سیکھنے کا عزم کیے بیٹھے ہیں۔ بس اپنا ریکارڈ بہتر بنا کے وہ ٹیم کی خاطر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔
I doubt this middle order will cost @babarazam258 his captaincy sooner or later.#PakvsEng2022
— Arshad Khan Tanoli (@Arshadkhan_ofcl) October 2, 2022
نہ بیٹنگ آرڈر میں نیچے آئیں گے اور نہ اپنے پسندیدہ مڈل آرڈر کے کھلاڑیوں کو تبدیل کرنے دیں گے۔ بولنگ کے لئے جو سوچ کے جائیں گے، اس سے ہٹ کے کچھ نہیں کریں گے۔ اسپنرز کے چار اوورز بچا کے اس پیسر سے چار اوورز کروائیں گے جو سب سے زیادہ پٹا ہو بلکہ اسی سے بیسواں اوور بھی کروائیں گے۔
The Karachi crowd were shouting Parchi when Khushdil Shah was batting recently. Today the Lahore crowd is also shouting Parchi at him #PAKvENG #Cricket
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) October 2, 2022
بہترین بولر کو سلپ نہیں دیں گے اور تیز بولرز پر فائن لیگ اور تھرڈ مین دونوں سرکل میں رکھیں گے۔ تجربات سے سیکھنے والے نوجوان کپتان سے لے کر بدترین قیادت کرنے والے ہٹ دھرم کپتان تک کا سفر بابر نے کافی تیزی سے طے کیا ہے۔ اب وہ کسی طرح حسن علی کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو ان کی مبارکباد مکمل ہوجائے۔
Former Test cricketer Sadiq Mohammad urged the Pakistan Cricket Board chairman Ramiz Raja to replace the national selection committee, especially the chief selector Mohammad Waseem for failing to constitute a solid T20 team.#T20WorldCup | #AsiaCup2022 pic.twitter.com/JgigXWo6f5
— Cricket insect (@000insect) September 13, 2022
چوتھی مبارکباد سینئر کھلاڑی محمد رضوان کے لئے ہے جو آج اتنے پر اثر ہوچکے ہیں کہ اپنی مرضی کے بندے ٹیم میں شامل کروا نے لگے ہیں۔ قومی ٹی ٹوئنٹی کے بہترین وکٹ کیپر سرفراز احمد اور پاکستان کپ کے بہترین وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ کے بجائے رضوان جس طرح اپنے ناردرن کے ٹیم میٹ محمد حارث کو بطور ریزرو وکٹ کیپر ساتھ لے کے چل رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔
Unacceptable slogans against Khushdil Shah! Dear cricket fans! Life is more than cricket. A small negative gesture may not only affect a cricketer but his family too. No player deserves humiliation no matter zero performance. Sorry Khushdil Shah! Extremely sorry!🙏🙏 #T20WorldCup
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) October 2, 2022
حارث بطور اوپنر اور مڈل آرڈر بری طرح فیل ہوچکے ہیں لیکن یہی چیز رضوان کو پسند ہے تاکہ وہ بادل نخواستہ کبھی کوئی میچ مس بھی کریں تو فوراً واپس آجائیں۔ ویسے تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ لنگڑا لنگڑا کے بھی خود ہی کھیلیں لیکن حارث کی شکل میں ایک بیک اپ ان کے لئے آیڈیل ہے۔
کہتے ہیں کہ رضوان کے دوست خوشدل شاہ بھی انہی کی وجہ سے اتنا عرصہ ٹیم میں شامل رہے لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ امید ہے کہ کسی دن اپنے لئے بھی حلف اٹھا کے رضوان اس بات کو ثابت کردیں گے کہ ٹیم کے ساتھ بہت مخلص ہیں اور کسی بھی طرح کسی ناجائز اور غیر منصفانہ فیصلے میں ملوث نہیں ہیں۔
ہمارا مسئلہ یہی ہے کہ ہم خود کو غلطی سے مبرا سمجھتے ہیں، چئیرمین @iramizraja بولتے ہیں، تنقید نا کرو، کوچز @yousaf1788 @Saqlain_Mushtaq بولتے ہیں سیکھ رہے ہیں، کپتان @babarazam258 وکٹ کیپر @iMRizwanPak کہتے ہیں، تنقید کرنے والوں کو ہدایت ملے،انہی باتوں میں ورلڈ کپ نکل جائیگا۔
— Syed Yahya Hussaini (@SYahyaHussaini) October 2, 2022
مبارکبادیں تو اور بھی بنتی ہیں لیکن فی الحال آخری مبارکباد ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کے لئے ہے جو قدرت کے نظام کے عین مطابق ٹیم کی ساری اچھائیاں ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ٹیم نے اچانک اونچے کیچ ڈراپ کرنا شروع کردیے ہیں۔ باؤنڈری پر گیند روکنا چھوڑدیا ہے۔
بابر اعظم کے سوا سب نے آف سائیڈ پر کھیلنا چھوڑ دیا ہے۔ اکانومی کے ساتھ بولنگ کرنے والوں نے پٹنا شروع کردیا ہے۔ چھکے مارنے والوں کے چھکے چھوٹ گئے ہیں۔ کپتان کپتانی بھول گئے ہیں لیکن یہ سب قدرت کا نظام ہے۔ ہم بس کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرلیں تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔
ان سب کامیابیوں میں حصہ بیٹنگ کوچ محمد یوسف اور دیگر کوچز کا بھی ہے لیکن دولہا والا سہرا بہر حال ثقلین کے سر ہی جائے گا جن کے مطابق ہم ایک دن ہاریں گے اور ایک دن جیتیں گے اور ایسے ہی ورلڈ کپ گھر لائیں گے۔
اگر یہی لڑکے ہیں اور یہی کھیلیں گے تو ورلڈ کپ تو قربان سمجھیں لیکن اس کے بعد بڑے لڑکوں کی گوشمالی ضروری ہے۔
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
راوا – پاکستانی خبریں | بین الاقوامی
روایت ہے پاکستان رواداری ہے پاکستان
راوا ہے ملک کی پہچان
باخبر باشعور پاکستان کے لیے راوا کے ساتھ رہیے
Error: Could not authenticate you.
Your email address will not be published. Required fields are marked *