راوا ڈیسک
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
اگر آپ 159رنز کے ہدف کا دفاع کرتے ہوئے 31پر مخالف کے چار کھلاڑی آؤٹ کردیں اور پھر ایک موقع پر اسے چھ اوورز میں 70رنز درکار ہوں، پھر بھی آپ میچ ہار جائیں تو اس میں سب سے بڑا ہاتھ خراب کپتانی کا ہی ہوگا اور اپنے تمام تر سپر اسٹار اسٹیٹس کے باوجود پاکستانی کپتان بابر اعظم کو یہ ذمہ داری اپنے سر لینی ہوگی۔
بابر اعظم کا موازنہ عصر حاضر کے بہترین بیٹرز میں سب سے زیادہ بھارت کے ویرات کوہلی سے کیا جاتا ہے لیکن کڑوا سچ یہی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جس اننگز کے ذریعے کوہلی نے اپنی ٹیم کو کامیابی دلوائی، ایسی اننگز کھیلنے سے بابر ابھی بہت دور ہیں۔
انفرادی طور پر رنز کا انبار لگا کے بابر عالمی رینکنگ میں تو سرفہرست آجاتے ہیں لیکن ٹیم کے لئے موثر کردار ادا کرنے میں عدم تسلسل اور پھر اس کے بعد فیلڈنگ کے وقت مسلسل نادانیوں کا مظاہرہ اس بات کا صاف غماض ہے کہ بابر ایک اچھے کپتان نہیں ہیں۔
اگر کوئی اس کے جواب میں یہ کہتا ہے کہ بابر کو سپورٹ کرنے کے لئے کوئی اور بیٹر یا سینئر کھلاڑی موجود نہیں ہے تو اس کا سہرا خود بابر کے سر ہے جنہوں نے ذاتی انا کی خاطر شعیب ملک، عماد وسیم اور سرفراز احمد جیسے سینئرز کو مسلسل ٹیم سے دور رکھا ہوا اور اندھوں میں کانا راجہ بننے کے لئے اوسط سے بھی گئے گزرے کھلاڑیوں پر احسانات کیے جارہے ہیں۔ وہ اس گروپ پر سب کو اعتماد کرنے کو کہتے ہیں جس پر انہیں خود اعتماد نہیں ہے۔
یہ پڑھیں :
انگلینڈ کے خلاف وارم اپ میچ میں حیدر علی اور شان مسعود نے بطور اوپنر کھیلتے ہوئے پاور پلے کا بھرپور فائدہ اٹھایا لیکن اصل میچز میں بابر پوری دنیا کے چیخنے کے باوجود خود نیچے آنے پر راضی نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ریکارڈ توڑ ناکامیوں کے باوجود آصف علی کو کھلاتے رہنا اور ان کو آل راؤنڈرز کے پیچھے چھپاتے رہنا اتنا لمبے عرصےتک وہی گوارا کرسکتے ہیں۔
بھارت کے خلاف پہلے میچ میں شاہین آفریدی واضح طور پر تھکے ہوئے نظر آئے اور بہتر ہوتا کہ آصف کی جگہ آل راؤنڈر محمد وسیم جونئیر کو الیون میں شامل کیا جاتالیکن بابر اور مینجمنٹ آصف سے نہ جانے کون سے معجزے کی توقع گزشتہ25میچز سے لگائے بیٹھے ہیں کہ ان کی خاطر الیون کا کامبی نیشن بھی نہیں چھیڑتے۔
اور کامبی نیشن بدلنا تو دور کی بات، وہ الیون میں موجود چھٹے بولر کے استعمال سے اتنا خائف نظر آتے ہیں کہ جیسے چھ بولرز نے بولنگ کی تو ان پر جرمانہ ہوجائے گا۔ بولرز کے ناقص استعمال کے باعث ہی بھارت کے خلاف ایشیاء کپ کے پہلے میچ اور یہاں ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں بھی محمد نواز کے آخری اوور کرنے کی نوبت آگئی۔
بابر کی غلط سلط فیلڈ پلیسمنٹ پر بھی ہم بارہا بات کرچکے ہیں لیکن جب تک وہ اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھتے، ہمیں بھی اپنے نکات دہراتے رہنے میں کوئی عار نہیں ہوگا۔
دوسرا کیس محمد رضوان کا ہے جن کی لیفٹ آرم فاسٹ بولرز کے خلاف کمزوری اب سامنے آتی جارہی ہے۔ اوے سوئنگ تو وہ چھیڑ بھی نہیں پاتے اور باؤنسر پر آؤٹ ہوجاتے ہیں۔ یہ بات عام شائقین نوٹ کررہے ہیں تو دیگر ٹیموں کے کوچز سے کیسے چھپی رہ سکتی ہے۔
اپنی کمزوریوں کی نشاندہی پر رضوان برہم ہوجاتے ہیں اور اللہ تعالی اوردوسروں کی نیت کو درمیان میں لے آتے ہیں۔ لوگ کرکٹ رضوان سے ضرور کم جانتے ہوں گے لیکن یہ سب کو علم ہے کہ رعونت اللہ تعالیٰ کو کتنی ناپسند ہے۔ یہ بات پانچ وقت کے نمازی رضوان کو اچھی طرح معلوم ہوگی لیکن اس کا عملی مظاہرہ کہیں نظر نہیں آتا۔
یہ پڑھیں :
اب بات ہوجائے فخر زمان کی جن کو فٹ قرار دے کر اسکواڈ میں شامل تو کرلیا گیا لیکن وہ کھیلیں گے کب، اس سوال پر مینجمنٹ کی طرف سے سناٹا ہے۔ اگر وہ ابتدائی میچز کے لئے دستیاب نہیں تھے تو ان کی شمولیت بہت متنازع کہلائے گی کیونکہ کسی وارم اپ کے بغیر انجری سے واپس آکے بڑے میچز میں کھیلناکسی کے لئے بھی مشکل ہوتا ہے۔
ٹیم پہلے ہی ایک نیم فٹ شاہین آفریدی کو ساتھ لے کر چل رہی ہے، ایسے میں فخر کو ٹیم کا بوجھ بنانا کسی بھی طرح مناسب نہیں کیونکہ انجرڈ ہونے سے قبل بھی وہ کوئی فارم میں نہیں تھے۔
Was fearing this for so long
We dont have fire power for PP
Fakhar Zaman badly missing6 dots balls in 1st over and no recovery yet
Poor T20 Cricket
— Abdul Ghaffar (@GhaffarDawnNews) October 23, 2022
اس میچ کی اچھی بات افتخار احمد کا پرفارم کرنا اور بے باک کھیلنا تھا۔ انہوں مسلسل ملنے والے چانسز سے اس بار فائدہ اٹھایا اور یقینا آسٹریلین کنڈیشنز میں وہ ایک اچھے پرفارمر ہیں۔ امید ہے کہ ان کی بولنگ سے بھی کپتان فائدہ اٹھایا کریں۔
𝐄𝐱𝐜𝐞𝐥𝐥𝐞𝐧𝐭 𝐤𝐧𝐨𝐜𝐤 💪
Iftikhar Ahmed races to his second T20I fifty 👌#WeHaveWeWill | #T20WorldCup | #INDvPAK pic.twitter.com/qOd1uwXYvA
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 23, 2022
دوسری اچھی چیز شان مسعود کی نصف سنچری تھی جس نے دفاع کے قابل ٹوٹل کو ممکن بنایا۔اسٹرائیک ریٹ کے اعتبار سے شاید ناقدین اس کو سلو کہیں لیکن اس وقت یہی ہوسکتا تھا۔ اسی اسٹرائیک ریٹ سے رضوان بھی کئی نصف سنچریاں بنا چکے ہیں جن میں سے کئی بار ان کے اوپر زیادہ وکٹیں گرنے کا پریشر بھی نہیں تھا۔ اگر اس روٹ سے رضوان کامیاب ہوسکتے ہیں تو شان کیوں نہیں۔
آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں آپ کی طاقت پیس بولنگ ہے اور اضافی پیسر کھلانا بہت ضروری ہے تاکہ آخری اوورز میں آپ کے پاس بولر منتخب کرنے کی آزادی ہو اور اسپنر کی نوبت نہ آئے۔ اسی طرح بیٹنگ میں ہر وقت شاداب اور نواز کو اوپر بھیجنا ہم پچھلی بار کہہ چکے ہیں کہ کورٹیزون کا علاج ہے۔
اگر حیدر علی اور آصف علی کوکھلانا اتنا ہی ضروری ہے تو ان کو اوپر بھیج کے اعتماد دیا جائے۔بیٹنگ آرڈربار بار اوپر نیچے کرکے ان سے یہ توقع کرنا کہ وہ آتے ہی جارحانہ ہٹنگ کریں گے، انتہائی زیادتی ہے۔
گراؤنڈ فیلڈنگ اور کیچنگ کا معیا ربہرحال اس پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کی سہ فریقی سیریز کے مقابلے میں بہتر نظر آیا۔ بہتر ہوگا کہ دیگر معاملات میں بھی کوچنگ اسٹاف ٹیم کی کمزوریاں دور کرنے کی کوشش کرے جس میں سرفہرست باؤنسر کھیلنا ہے۔
اس کے علاوہ ایک کمزوری یہ بھی ہے کہ ہمارے بیٹرز جدید گیم کے مطابق اختراعی شاٹس یعنی ریورس پیڈل اور اسکوپ وغیرہ نہیں کھیلتے اور کوشش بھی کرتے ہیں تو ناکام ہوتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ تجربات کرنے کی جگہ انٹرنیشنل میچ نہیں بلکہ پریکٹس سیشن ہوتا ہے۔
امید ہے اس ابتدائی ناکامی سے ٹیم کے حوصلے پسپا نہیں ہوں گے۔ ہمارے گزشتہ خدشات کے برعکس سری لنکا اور ویسٹ انڈیز گروپ میں شامل نہیں ہیں بلکہ ویسٹ انڈیز تو ٹورنامنٹ سے ہی باہر ہے۔
“We win as one and lose as one!”
Listen what Matthew Hayden, Babar Azam and Saqlain Mushtaq told their players following a heartbreaking loss in Melbourne.#T20WorldCup | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/suxGf34YSe
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 23, 2022
تاہم گروپ میں آنے والے دونوں کوالیفائرز یعنی ہالینڈ اور زمبابوے سخت مقابلوں کے بعد مین راؤنڈ میں پہنچے ہیں اور ماڈرن کرکٹ کھیل رہے ہیں، ان کو ہلکا نہیں لیا جاسکتا۔ عالمی کپ میں پاکستان کی کارکردگی شائقین کرکٹ کے سامنے ٹیم کا اہم امتحان ہے۔
اگرخدانخواستہ ٹیم اس میں سرخرو نہیں ہوتی تو من مانے فیصلے کرنے والے کئی لوگ عوام کے سامنے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
راوا – پاکستانی خبریں | بین الاقوامی
روایت ہے پاکستان رواداری ہے پاکستان
راوا ہے ملک کی پہچان
باخبر باشعور پاکستان کے لیے راوا کے ساتھ رہیے
Error: Could not authenticate you.
Your email address will not be published. Required fields are marked *