راوا ڈیسک
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
اس میں کوئِی شک نہیں ہے کہ ہمارا شعبہ توانائی کا گردشی قرضہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہےاوردوسری طرف ایندھن کی قلت نے ملک میں توانائی بحران پیدا کردیا ہے۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر وفاقی حکومت نے توانائی بچت اور کفایت شعاری کےقومی پروگرام کا اعلان کردیا ہے
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کئی وزراء سمیت ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کیااور توانائی بچت قومی پروگرام کااعلان کرتے ہوئے بتایاکہ شادی ہالز رات 10بجے ، مارکیٹس اور ریسٹورنٹس رات 8بجے بند کئے جائیں گے ۔
خواجہ آصف کاکہناتھا کہ سنگین معاشی صورتحال کے تناظر میں ہمیں اپنی عادتوں میں تبدیلی لانی ہوگی
خواجہ آصف کی عادتوں میں تبدیلی لانے کی بات سے مکمل اتفاق ہے مگر کیا عادتیں بدلنا اتنا آسان کام ہے۔ ہمارے معاشرے میں ہر کام کو دیر سے کرنا ، ہر کام کے لیے شارٹ کٹ ڈھونڈنے کے علاوہ بھی کئی عادتیں ہیں جنہیں تبدیل کرنے کے لیے مشکلات اور مختلف نظریہ فکر کی جانب سے احتجاج کا سامنا کرنا پڑیگا۔
ہمارے ہاں تو گذشتہ کئی سالوں سے کسی قسم کا کوئی نظم و ضبط دیکھنے میں نہیں آتا۔ نہ ہی ہمارے معاشرے میں قانون پر عمل درآمد کرنے جیسی روایات ہیں ۔ رات گئے تک شاپنگ سینٹرز اور مارکیٹس کھلی رہتی ہیں۔
دنیا کے زیادہ تر ممالک میں مارکیٹس اور شاپنگ پلازہ شام کے بعد بند ہوجاتے ہیں مگر پاکستان میں یہ سلسلہ رات گئے تک جاری رہتا ہے۔
لیکن وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد کیا قوم جلد سونے اور جلد اُٹھنے کی عادت کی طرف آئیگی ۔کیونکہ پنجاب حکومت نے تو وفاق کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے جبکہ تاجر برادری بھی دھڑوں میں تقسیم ہے ۔
حقیقت پسندی سے دیکھا جائے تو دنیا بھر میں سردیوں اور گرمیوں میں کاروباری اوقات کار اس طرح مقرر کئے جاتے ہیں کہ دن کے وقت سورج کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکے ۔ مگر ہماری کاروباری برادری کو یہ بات کون سمجھائے۔
ماہرین صحت جلد سونے اور جلد بیدار ہونے کو مثبت زندگی کا اہم جزو مانتے ہیں
خواجہ آصف کے مطابق بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں کے استعمال سے 15ارب روپے، ایل ای ڈی بلبوں سے 23ارب روپے، ایئرکنڈیشنر کے استعمال میں بچت سے 8سے9ہزار میگاواٹ بجلی، کیپسٹی پے منٹس کی مدمیں 28ارب روپے ماہانہ بچت ، گیس گیزر کے لئے بچت کے آلات استعمال کرنے سے 92ارب روپے سالانہ، متبادل اسٹریٹ لائٹس سے 4ارب روپے کی بچت ممکن ہوسکے گی ۔
مگر اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی جس کو ظاہر ہے اس حکومت کا کوئی اقدام مثبت نہیں لگتا ۔ اس پر بھرپور تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پلان سے معیشت کو مزید نقصان ہوگا۔
اس فیصلے پر تاجر برادری کاملا جال رد عمل ہے تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف اور آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے سلیمان چائولہ نے دکانوں ، شادی ہالز اور ریستورانوں کے جلد بند کئے جانے کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے کہا ہے۔
صدر ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن محمد فاروق چوہدری کی جانب سے بھی یہ کہا گیا ہے کہ اس فیصلے پر نظرثانی نہیں کی گئی تو تاجر برادری وزیراعظم ہاوس کا گھیراو کرینگے ۔
افسوس کی بات ہے ہمارے فیصلہ ساز فیصلہ کرنے میں اتنی عجلت دکھاتے ہیں کہ سوچتے ہی نہیں اسکا اثر عوام پر کیا ہوگا۔
کیابہتر نہیں تھا اس توانائی بچت پروگرام کے لیے عوام کو پہلے سے تیار کیا جاتا۔ صوبوں سے مشاورت کی جاتی اور تاجر برادری کو سمجھایا جاتا۔
لوگ سوال پوچھ رہے ہیں کہ الیکٹرک بائیک ، گیس گیزر کے نئے آلات ، نئے پنکھوں وغیرہ پر کتنے اخراجات آئیں گے اور پرانے آلات کا کیا ہوگا۔
بظاہر اس نئے توانائی بچت پروگرام کے الگ الگ مختصر مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی پہلو ہیں جن پر عملدرآمد شروع ہونے کے مختلف مرحلوں میں اس پلان کے فوائد سامنے آنے کی توقعات ہیں۔ مگر سوال تو یہ ہے کہ اس پر عمل ممکن کیسے ہوگا ۔ کیا ہمارے صاھب اختیار خود اس پر عمل کرینگے۔
ہم تو بس یہ امید کرسکتے ہیں کہ اس نئے توانائی بچت پلان پرسو فیصدی عمل ہو اور اس کے نتیجے میں بحران سے بچنے کی حکومتی کوششیں کامیاب ہوجائیں۔
مگر دوسری جانب سورج، ہوا، سمندری لہروں سمیت مختلف طریقوں سےبجلی کی تیاری پر توجہ دیجانی چائیے۔
چھوٹے اور بڑے ڈیموں کی تعمیر کی منصوبہ بندی کے علاوہ تیل گیس معدنیات سمیت قدرتی خزانوں کی تلاش کے کام میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔
زندہ قومیں وہی ہوتی ہیں جو مشکل وقت میں ایک ساتھ قومی یکجہتی کے ساتھ اس کا سامنا کرتی ہیں۔ توانائی بچت پلان مشکل ضرور ہے لیکن قابل عمل ہے ۔
یہ اس حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ اب اپنے پلان پر عمل درآمد کرے اور ملک میں جاری توانائی بحران کا تدارک کرے ۔
راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے
راوا – پاکستانی خبریں | بین الاقوامی
روایت ہے پاکستان رواداری ہے پاکستان
راوا ہے ملک کی پہچان
باخبر باشعور پاکستان کے لیے راوا کے ساتھ رہیے
Error: Could not authenticate you.
Your email address will not be published. Required fields are marked *