tukiye 720x454

ترکیہ اور شام سے زلزلے کے بعد دل دہلادینے والے مناظر سوشل میڈیا پر وائرل

78 views

ترکیہ اور شام میں 7.8 کے زلزلے نے تباہی مچادی ہے ہر طرف قیامت کے مناظر ہیں ۔ ملبے تلے دبے مدد کے لیے پکارتے بےبس بچوں، مردوں اور خواتین کی وڈیوز اور تصاویر جو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہیں ساری دنیا کو رلارہے ہیں۔

جنوبی ترکیہ اور شمالی  شام میں آنے والے زلزلے سے ہونے والی تباہی اور بربادی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق ترکیہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہزار کا ہندسہ عبور کرگئی ہے ۔

جبکہ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق تاحال زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد  ڈھائی ہزار سے بھی زیادہ ہے ۔ تاہم اس میں اضافے کا خد شہ موجود ہے ۔

شدید سردی اور بارش میں ہزاروں لوگ تباہ حال عمارتوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں اور خراب موسم کے باعث امدادی سرگرمیاں تاخیر اور رکاوٹ کا شکار ہورہی ہیں ۔

پریشان حال لوگ ایک طرف اپنے لاپتہ پیاروں کو منوں ملبے تلے تلاش کرتے سسکیاں بھرتے نظر آرہے ہیں  تو دوسری طرف شدید سردی میں کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں ۔

ترکیہ اور شام پر گزرنے والی اس قیامت کے جیسے جیسے مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں ان کو دیکھ کر ساری دنیا کی آنکھیں نم ہورہی ہیں اور بے اختیار دل سے دعا نکل رہی ہے کہ یا خدا ان بے بس لاچار اور مظلوم لوگوں کی مصیبت کو آسان کردے۔

ایک تباہ شدہ عمارت کے ملبے تلے  دبی شامی بچی اپنی بہن کے ساتھ سترہ گھنٹے سے دبی ہوئی تھی اور حرکت بھی نہیں کرسکتی تھیں ۔ لیکن اس کی ہمت اور حوصلہ کو سلام اس نے اپنے ننھے ننھے ہاتھوں سے اپنی چھوٹی بہن کے سر کو تھام رکھا تھا۔

جب ریسکیو اہلکار وہاں پہنچے تو اس نے ان سے کہا کہ  ’انکل مجھے یہاں سے نکال لیں۔ میں زندگی بھر آپ کی خدمت کرتی رہوں گی‘۔

اس بچی کی یہ وڈیو دیکھ دیکھ کر لوگ دل تھام کر رہ گئے ہیں ۔

مقامی میڈیا اور ریسکیو اہلکاروں کے مطابق اس بچی اور اس کی بہن کو زلزلے کے سترہ گھنٹے بعد ملبے سے نکال لیا گیا

ترکی میں جاری ریسکیو آپریشن میں ایک پانچ سالہ بچی کو 37 گھنٹے بعد ملبے کے نیچے نکالا گیا ۔ بچی کی حالت دیکھ کر دیکھنے والوں کے آنسو نہیں تھم رہے ہیں

جسے خدا رکھے اسے کون چکھے ایسی ہی ایک معجزاتی نوازائیدہ بچی کو شام میں زلزلے کے بعد ریسکیو اہلکار بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ اس بچی کی پیدائش زلزلے کے فوری بعد ہوئی  اور دھول مٹی سے اس کو زندہ نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔

لیکن اس بچی کے ماں باپ اور چار بہن بھائی اس زلزلے میں ہلاک ہوگئے ہیں ۔

ترکیہ میں شام سے ہجرت کرکے آنے والا نوجوان آنسوؤں سے بتارہا ہے کہ اس کے خاندان اور بہت سارے دوسرے لوگ اور اس کے دوست  ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔اور وہ ان کے رونے کی آوازیں سن رہا ہے ۔

اس نوجوان کی بے بسی کے احساس نے دیکھنے والوں کی آنکھوں میں نمی بھردی ہے ۔

شامی شہر ادلیب کے گاؤں بسنیا میں زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوئیں وہیں ایک پورا خاندان بھی ملبے تلے دب گیا جسے کئی گھنٹے گزرجانے کے بعد ریسکیو اہلکار زندہ نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔

ترکیہ کے مشہور شیف کزن براک کی زلزلے کے بارے میں اپنے احساسات بتاتے ہوئے زاروقطار روتے ہوئے کہہ رہے ہیں

میں اپنا دکھ بیان کرنے سے قاصر ہوں، قدرتی آفت کے باعث میرے دکھ کی کوئی حد نہیں رہی، اللہ ان پر رحم کرے جو اس سے متاثر ہوئے، ہم جو کرنے کے اہل ہوئے، وہ کریں گے۔

ہنسے مسکراتے شیف کو اسطرح تڑپ تڑپ روتے دیکھ کر ان کے فالوورز بھی اداس ہوگئے ہیں اور ان کوحوصلہ دیتے ہوئے ترکیہ اور شام کے لیے دعائیں کررہے ہیں اور دنیا سے امداد کی اپیل کررہے ہیں ۔

ترکیہ اور شام کا یہ خوفناک زلزلہ اپنے پیچھے تباہی کی ایسی لرزہ خیز داستان چھوڑ کر گیا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ متاثر ہوگئے ہیں اور اب نہ جانے ان کو زندگی کی جانب لوٹنے کے لیے کتنا وقت درکار ہوگا۔

  ترکیہ اور شام کے لیے دعائیں

مصنف کے بارے میں

راوا ڈیسک

راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Your email address will not be published. Required fields are marked *