pakistan web1 720x454

تیری وادی وادی گھوموں چلیں پاکستان کی سیر کو چلیں

66 views

قدرت کی خوبصورتی اور صناعی  دیکھنے کیلئے لاکھوں سیاح  دنیا کے مختلف ممالک کے بڑے اور مشہور شہروں کا کبھی اکیلے کبھی  اپنے خاندان تو کبھی گروپس کی شکل میں ان ممالک کا رخ کرتے ہیں اور قدرت کے ان حسین مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ پاکستان کی وادیاں بھی حسن میں کسی سے کم نہیں ہیں ۔

 اگر آپ بھی قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کا سوچ رہے ہیں تو پاکستان کے شمالی علاقوں کو رخ کرلیں  ان حسین و جمیل وادیوں کے تازہ چشموں ، آسمان کو چھوتے ہوئے پہاڑوں اور تروتازہ ہوا سے لطف اندوز ہوں۔

پاکستان کی  خوبصورت وادیوں کودیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ  خدا  نے ہمیں کیسی کیسی نعمتوں سے نوازاہے۔

دنیااسلام آباد کی خوبصورتی پرحیران، اسلام آباد دنیا کادوسراخوبصورت شہر، دنیا کا حسین پارک اسلام آباد

مری

پاکستان کے شمالی علاقے اپنے قدرتی حسن کی بناء پر سیاحت کی دنیا میں بہت مقبول ہیں۔ نہ صرف اندرون بلکہ بیرون ملک سے لاکھوں سیاح پاکستان کے شمالی علاقہ جات کو دیکھنے آتے ہیں۔ موسم سرما میں محدود راستوں اور موسم کی سختی کی بناء پر سیاح مری کی برف باری دیکھنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔

مری اور گلیات میں برفباری: سیاح کون سی احتیاطی تدابیر اپنائیں؟ - BBC News اردو

زیادہ تر خاندان مری سے کاغان تک کی سیر کو ترجیح دیتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں رہائش، سیر و تفریح، شاپنگ وغیرہ کی سہولیات بہتر ہیں وہاں موجود مال روڈ شوپنگ کے حصول کے لیے خاصا مقبول ہے ۔ یہ پنڈی سے نزدیک ترین علاقہ ہے، جہاں اکثر لوگ اپنی فیملی سمیت آسانی سے جاتے ہیں۔ ایوبیہ کی چیئر لفٹ اور وہاں کے بندر، بچوں کی پسندیدہ ترین چیزیں ہیں۔ مری کو ملکہ کوہسار کا درجہ دیا جاتا ہے۔

قدم بہ قدم پاکستان - 01

ایوبیہ

مری سے نکلتے ہی آگے  ایوبیہ واقع ہے جس کی چیئر لفٹ بہت مشہور ہے اونچے پہاڑوں کے درمیان ہزاروں فٹ بلندی پر چلتی چیئر لفٹ سے بچے بڑے بہت محظوظ ہوتے ہیں۔ اس راستے میں بندروں کی ٹولیاں سیاحوں کا انتظار کرتی ہیں، اور سیاحوں کے دیکھتے ہی لپک پڑتی ہیں تو آپ جب بھی ادھر کا رخ کریں  تو ان کے لیے وہاں موجود دکانوں سے کھانے کا سامان بھی لے لیں۔ ورنہ ان کے جو ہاتھ لگا وہ وہی لے جاءیں گے

ایوبیہ نیشنل پارک…… | Pakistan in Focus

کاغان

 کاغان بہت مشہور وادی ہے۔ اس کا راستہ بالا کوٹ سے جاتا ہے۔ پنڈی سے بالاکوٹ جانے کے لیے ایبٹ آباد، مری اور مظفرآباد سے راستے جاتے ہیں۔ ایبٹ آباد کے راستے میں مانسہرہ، عطر شیشہ، بیسیاں چوک اور شوہال وغیرہ آتے ہیں، جب کہ مری کیراستے میں باڑیاں، چھانگلہ گلی، کوزہ گلی، ایوبیہ، نتھیا گلی، ٹھنڈیانی اور گڑھی حبیب اللہ کے مقامات آتے ہیں

National parks Ayubia, Murree - YouTube

ناران

کاغان سے آگے ناران  شہر آتا ہے، جہاں سے جیپوں میں جھیل سیف الملوک جایا جاتا ہے۔ طلسم ہوشربا کی داستانوں جیسی اس نیلی جھیل سے، شہزادہ سیف الملوک اور پری جمال کی داستان، ہماری لوک داستانوں میں ایک مشہور داستان ہے۔ جھیل سیف الملوک کے پیچھے ایک جھیل’’ آنسو جھیل‘‘ کے نام سے مشہور ہے، جہاں پیدل یا گھوڑے کا راستہ ہے۔ جھیل سیف الملوک کے پیچھے کی جانب پہاڑیوں پر سال بھر برف جمی ہوتی ہے

کاغان,ناران اور بابوسرٹاپ کی سیر

جس کا عکس اس کے نیلے پانیوں میں انتہائی دلفریب نظر آتا ہے، اس جھیل کے فوٹو کھینچنا ہر سیاح کی ترجیح ہوتی ہے۔ یہاں کے مشہور پہاڑی گلیشئرز میں، ملکہ پربت، مکڑا اور موسیٰ کا مصلیٰ شامل ہیں، جن کو کوہ پیما ہی سر کر سکتے ہیں

پاکستان کی پراسرار اور حسین جھیل سیف الملوک/ تصویری رپورٹ- خبریں سیاحت - تسنیم نیوز ایجنسی

نیلم وادی

وادی نیلم آزاد جموں کشمیر میں وادءیکاغان کے مشرق میں واقع ہے۔ پہاڑوں میں گھرے ہوئے مظفرآباد کے قریب دریائے نیلم اور دریائے جہلم کے دو رنگوں کے پانی کا خوبصورت ملاپ ایک حسین نظارہ پیش کرتا ہے۔

مظفرآباد کا تین صدیوں پرانا لال قلعہ سیاحوں کو اپنی تاریخ یاد دلاتا ہے۔ اس خوبصورت قلعے کے بنانے والے سلطان مظفر کے نام سے ہی اس شہر کا نام منسوب ہے۔

پیر چناسی، چکار جھیل، باغ، گنگا چوٹی، بدھ دور کے آثار قدیمہ، کیل وادی، الپائن کے جنگل، اس وادی کو سیاحوں کے لیے پْر کشش بناتے ہیں۔ رتی گلی، چٹھہ کٹھہ جھیل، ہلمت کے علاقے اپنی خوبصورتی میں لاجواب ہیں، جنہیں دیکھنے کے لیے سیاح جوق در جوق یہاں کھنچے چلے آتے ہیں

گلگت بلتستان کے علاقے کو شاہراہ ریشم کے مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ مشرقی حصہ اپنی بلند بالا خوبصورت برفانی چوٹیوں کی دولت سے مالا مال ہے۔

سکردو - ویکی‌پدیا، دانشنامهٔ آزاد

 

کے ٹو

کوہ پیماوں کی پسندیدہ ان چوٹیوں میں مشہور زمانہ کے ٹو، بالتورہ، تیری کانگری، ہڈن پیک، گشہ بروم، براڈپیک، کے 6،کے7 ،پیو، ہرموش، دیران، راکا پوشی اور دستگل سر شامل ہیں۔ شاہراہ ریشم کے اس حصے میں خپلو، اسکردو، دیو سائی کا میدان، کچھورا جھیل، شنگریلا جھیل، کنکورڈیا، سنو لیک، عطاآباد جھیل سست اور خنجراب پاس سیاحوں کے لیے دلچسپی کا سارا حسن رکھتے ہیں

قدم قدم پاکستان - 25

 

پاکستان کی وادیوں میں قدرت کے حسن نے قدم قدم پر ہی ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جب کبھی دوڑتی بھاگتی زندگی سے کچھ لمحوں کا سکون چاہیے ہو اور قدرت کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہونے کا من چاہے تو پھر اپنی دھرتی کے   حسین نظاروں  کو دیکھنے نکل چلیے گا ۔

مصنف کے بارے میں

راوا ڈیسک

راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Your email address will not be published. Required fields are marked *