asiacup 720x454

ایشیا کپ انا کا مسئلہ یا کچھ اور

39 views

اگرچہ ایشیا کپ 2023 کے انعقاد میں ابھی کچھ وقت باقی ہے۔ مگر ایشیا کپ 2023 کا انعقاد کیا پاکستان میں ہو گا یا نہیں آج کل موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

محمد فیاض ( ابو ظہبی )

2023 میں ہونے والے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا میزبان پاکستان ہے۔مگر بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ 2023 کے لیے یہ کہہ کر اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہےکہ ان کی حکومت کی طرف سے بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارتی کرکٹ بورڈ یہ بھی چاہتا ہے کہ پاکستان اس ٹورنامنٹ کی میزبانی نا کرے اور اس بار ایشیا کپ کے میزبانی کے حقوق سے دستبردار ہو جائے اور میزبانی کسی اور ملک کو سونپ دیئے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے پاکستان میں نا کھیلنے کے فیصلے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ اگر بھارت پاکستان میں نہیں کھیلنا چاہتا تو پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کے پہلے چار میچ پاکستان میں کروا لیتا ہے۔

جب کہ بھارت کے میچ اور دوسرے مرحلے کے میچ متحدہ عرب امارات میں کروا لیتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی اس تجویز کو بھارت نے ماننے سے انکار کردیا اور اس بات پر اصرار کیا ہےکہ ایشیا کپ کے سب میچ صرف ایک ہی ملک میں کھیلے جائیں اور وہ ملک پاکستان نا ہو۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ تجویز ماننے سے انکار کر دیا ہےاوراس بات پر زور دیا ہےکہ پاکستان کسی بھی صورت ایشیا کپ کا مکمل انعقاد کسی دوسرے ملک میں نہیں کروائے گا۔

اگر پاکستان کی یہ بات نہیں مانی جاتی تو پاکستان ایشیا کپ میں حصہ نہیں لے گا۔ بظاہر تو یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں لگتااور بہت سے لوگوں کے مطابق پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی کو لے کر انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہئے اور دوسرے کرکٹ بورڈز کی بات مان لینی چاہیے۔

مگر میرے خیال میں ایشیا کپ اصل مسئلہ نہیں۔اصل مسئلہ اس سال بھارت میں ہونے والا 50 اوورز کا ورلڈ کپ اور اس کے بعد آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ہےجس کا میزبان پاکستان ہے۔

اگر بھارت کی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کے لیے پاکستان آ جاتی ہے تو اس صورت میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھی بھارت میں ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے آسانی سے چلی جائے گی مگر دوسری صورت پاکستان کی کرکٹ ٹیم پاکستان کی حکومت کو جواز بنا کر ورلڈ کپ کھیلنے سے انکار کر سکتی ہے۔

میرے خیال میں بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان کے ہایبرڈ ماڈل کو اپنانے سے اس لیے بھی انکار کر رہا ہے کیونکہ اگر بھارت کی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کا میچ کسی دوسرے ملک میں کھیلنے پر تیار ہو جاتی ہے تو ورلڈ کپ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھی اس کا کہہ سکتی ہے اور اس صورت میں بھارت کو نقصان ہو گا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان کے ہایبرڈ ماڈل کا اپنانے میں اسی لیے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اس چیز کو  مکمل طور پر جانتا ہےکہ اب جب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ مکمل طور پر بحال ہو چکی ہے اور بھارت کی کرکٹ علاوہ دنیا کی ہر بڑی کرکٹ ٹیم ( انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ ) پاکستان کا دورہ کر چکی ہے۔

اب ایشیا کپ 2023 کا انعقاد پاکستان میں نہیں کروایا جاتا تو پھر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا پاکستان میں انعقاد کافی مشکل ہو گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس وقت اپنی انا سے زیادہ سمجھداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

اگر پاکستان ایشیا کپ کا انعقاد کروانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یقینا یہ پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہو گی۔

پاکستان اور بھارت کے کرکٹ میچ کے دوران نشریاتی حقوق رکھنے والے اداروں کو بھی بہت دلچسپی ہوتی ہے اور اس میچ سے ان کو بہت زیادہ مالی فائدہ ہوتا ہے۔

اس لیے پاکستان اور بھارت کی عوام کے ساتھ ساتھ نشریاتی حقوق رکھنے والے اداروں کی بھی یہ ہی خواہش ہو گی اس مسئلے کا جلد سے جلد حل نکلے اور پاکستان اور بھارت کے میچ شائقین کو دیکھنے کو ملیں۔

مصنف کے بارے میں

راوا ڈیسک

راوا آن لائن نیوز پورٹل ہے جو تازہ ترین خبروں، تبصروں، تجزیوں سمیت پاکستان اور دنیا بھر میں روزانہ ہونے والے واقعات پر مشتمل ہے

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Your email address will not be published. Required fields are marked *